Religious scholar Mufti Naeem has passed away.
ممتاز مذہبی اسکالر مفتی نعیم انتقال کر گئے۔
جامعہ
بنوریہ کراچی کے مفتی نعیم کراچی میں انتقال کرگئے، مفتی نعیم دل کے عارضے میں
مبتلا تھے۔ ان کے صاحبزادے مفتی نعمان نے
انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں طبیعت بگڑنے پر اسپتال لے جایا جارہا
تھا والد کا انتقال راستے میں ہوا، وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ مفتی نعیم نے بھی بیان
دیا تھا اور عوام سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی تھی، انہوں نے
پلازمہ کی خریدوفروخت کو بھی حرام قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی
میں سوشل میڈیا پر مفتی نعیم کے کرونا میں مبتلا ہونے کی خبریں سوشل میڈیا پر
وائرل ہوئی تھیں تاہم ان کے ترجمان نے تردید کردی تھی۔
اس سے قبل جامعہ بنوریہ
میڈیا نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا کہ مفتی نعیم دل کے عارضہ کے باعث اسپتال
منتقل ہوئے تھے تاہم اب صحت یاب ہوکر گھر منتقل ہوگئے ہیں۔جامعہ بنوریہ کی جانب سے
سوشل میڈیا پر چلنے والی بے بنیاد خبروں خی تردید کی گئی تھی۔گورنر سندھ عمران
اسماعیل نے مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پوری
زندگی اسلام کی درس و تدریس میں گزری، مفتی نعیم نے جامعہ بنوریہ کو عالمی معیار
کی درسگاہ بنایا۔پارلیمانی سیکریٹری برائےمذہبی امورآفتاب جہانگیراور جے یو آئی
رہنما علامہ راشد سومرو، اسلم غوری نے مفتی نعیم کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے
ہوئے ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی.
وزیر اعظم۔
وزیر
اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران
خان کا ممتاز عالم دین مفتی نعیمی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی کی دعا کی اور غم زدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
آرمی چیف۔
آرمی
چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے اوردعا
کی ہے کہ اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں بلند
درجہ عطا فرمائے۔ اللہ مرحوم کے اہلخانہ کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔
صدر عارف علوی۔
ڈاکٹر
عارف علوی نے بھی ممتاز عالم دین مفتی نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
کیا۔ اور خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا جبکہ مرحوم کے درجات کی بلند کے لیے دعا کی۔
صدر کا کہنا تھا کہ مرحوم مفتی محمد نعیم کی
دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
فضل الرحمن
جمعیت
علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس
کا اظہار کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑے عالم دین سے محروم
ہو گیا۔ مفتی محمد نعیم کی پوری زندگی دینی علوم کی اشاعت اور ترویج میں گزری۔ انہوں
نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ اللہ پاک مفتی محمد نعیم کے درجات بلند فرمائے۔ مفتی محمد
نعیم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
شہباز شریف۔
پاکستان
مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے بھی
ممتاز عالمِ دین مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مفتی محمد نعیم کی
رحلت ملک و ملت کے لیے بڑا نقصان ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تبلیغ، ترویج اور اشاعت
کے لیے مفتی نعیم کی عظیم خدمات تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں۔
انہوں
نے کہا کہ جامعہ بنوریہ جیسی علمی درسگاہ مفتی محمد نعیم کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔ انہوں
نے کہا کہ جامعہ بنوریہ کی صورت میں جدید درسگاہ نے مدارس کے حوالے سے دنیا کی سوچ
بدل کر رکھ دی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہزاروں طلبا و طالبات کو دین و دنیا کے
علوم سے آراستہ کرنے کی صورت مفتی نعیم کا جلایا چراغ روشنی پھیلاتا رہے گا۔ انہوں
نے کہا دعا کی کہ اللہ تعالی مفتی محمد نعیم
کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔
وزیراعلیٰ سندھ
دریں
اثناء وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے بھی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے
انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور انکی مغفرت کے لئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا
تھا کہ مفتی نعیم باکمال شخصیت کے مالک تھے، مفتی نعیم نے ہر مشکل گھڑی میں حکومت کا
ساتھ دیا۔
مفتی
نعیم سائٹ ایریا میں واقعے جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے جہاں 52 ممالک سے تعلق رکھنے
والے طلبہ زیر تعلیم ہیں، مرحوم نے سوگوارن میں بیوہ، 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔وہ
1958 میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے انہوں
نے ابتدائی تعلیم اپنے والد قاری عبدالحلیم
سے حاصل کی، 1979 میں جامعتہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاون سے فارغ التحصیل ہوئے اور وہیں 16 سال تک بطور استاد
خدمات انجام دیں، ان کا شمار جامعہ کے بہترین
اساتذہ میں ہوتا تھا۔
مفتی نعیم 7 جلدوں پر مشتمل تفسیر روح القرآن، شرح مقامات، نماز مدلل اور دیگر کتب کے مصنف ہیں۔
0 Comments