Header Ads Widget

header ads

پاکستان اور انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا موازنہ۔ Comparison of the spread of Corona virus in Pakistan and India

Comparison of the spread of Corona virus in Pakistan and India.

پاکستان اور انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا موازنہ۔





پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ


پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کے رپورٹ ہونے کی تعداد 19 دن کی رپورٹ کی گئی تعداد کے مقابلے میں کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ 22 جون کو پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 4 ہزار سے کم رہی جو کہ پچھلے 19 دنوں کے اعداد و شمار کو سامنے رکھتے ہوئے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے کم ترین تعداد ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے یومیہ رپورٹ ہونے والے کیسز میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ روز نئے رپورٹ ہوئے کیسز کی تعداد 4 ہزار سے کم ہے جو کہ گزشتہ کئی روز کے اعداد و شمار میں سے سب سے کم ترین تعداد ہے۔  پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 105 افراد مہلک کورونا وائرس کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 946 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز پاکستان میں مجموعی طور پر 3 ہزار 946 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 85 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ روز کل 24 ہزار 599 ٹیسٹ کیے گئے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 73 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

حکومت کی احتیاطی تدابیر اور حفاظتی انتظامات کے حوالے سے بروقت اقدامات کیے ہیں،اسی لیے وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح دوسرے ملکوں کی نسبت بہت کم ہے۔ حکومت پاکستان آبادی کی کثرت اور لوگوں میں علاج کی عدم استطاعت کے باوجود صحت کے شعبے پر سالانہ جی ڈی پی کا صرف 2 سے 3 فی صد خرچ کرتی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں ہیں۔ صوبے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 71 ہزار 92 ہو گئی ہے جبکہ ایک ہزار 103 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔صوبہ پنجاب میں  کورونا کے مریضوں کی تعداد 68 ہزار 308 ہوگئی ہے۔ اب تک صوبے میں ایک ہزار 495 اموات ہوئی ہیں اور یہ تعداد کسی بھی دوسرے صوبے یا علاقے سے زیادہ ہے۔  خیبر پختونخوا میں کورونا کے 22 ہزار 633 مریض موجود ہیں۔ صوبے میں 843 اموات ہوئی ہیں جبکہ 6 ہزار 869 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

بلوچستان میں 9 ہزار 587 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ صوبے میں وائرس سے 104 اموات ہو ئی ہیں۔ صوبے میں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہزار 670 ہے۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 11 ہزار 219 ہو چکی۔ پانچ ہزار 12 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ 106 اموات ہوئی ہیں۔

گلگت بلتستان میں ایک ہزار 326 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ علاقے میں 946 مریض صحت یاب جبکہ 22 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 869 ہے۔ 350 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ علاقے میں 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

انڈیا میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ۔

انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا وائرس سے  متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔تعداد ساڑھے چار لاکھ کے تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق انڈیا میں مہلک کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تشویشناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جس میں 14821 نئے کیسز بھی شامل ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے ساتھ متاثرہ افراد کی مجموعی مصدقہ تعداد426910 ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت کے مختلف علاقوں میں مزید 445 کی ہلاکت کے بعد کورونا سے ہونے والی اموات ک مجموعی 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بھارت میں اس وقت مہلک کورونا وائرس کے فعال مریضوں کی تعداد 175955ہے۔ بھارت میں مہاراشٹر ، دہلی ، تامل ناڈو اور گجرات کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستیں ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دہلی اور دیگر تین ریاستوں میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد کا متاثرہ کُل مریضوں کا 65.48 فیصد ہے۔

عالمی ادارۂ صحت نےہواضح کیا ہے کہ ہندوستان اور کچھ دوسرے ممالک نے کووڈ ۔19 کی جانچ میں تیزی لائی ہے۔ ان ممالک میں نئے کیسز کی تعداد میں اضافے کو اس کا ذمہ دار نہیں قرار دیا جاسکتا۔ عالمی ادارۂ صحت کے ہیلتھ ڈیزاسٹر پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر ڈاکٹر مائیکل ریان نے پیر کو کووڈ 19 پر یومیہ کی پریس کانفرنس میں کہا ’’یقینی طور پر ہندوستان جیسے ممالک زیادہ جانچ کر رہے ہیں ، لیکن ہمیں نہیں لگتا کہ ٹسٹنگ میں اضافہ کی وجہ سے کیسز بڑھ رہے ہیں۔نئے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کا کچھ حصہ جانچ میں تیزی کا سبب ہوسکتا ہے۔ بہت سے ممالک نے جانچ کی رفتار میں اضافہ کیا ہے ، لیکن ساتھ ہی ساتھ اسپتالوں میں داخل لوگوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے ، اس وبا کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان سب کی وجہ تفتیش کی رفتار نہیں ہے۔‘‘

عالمی ادارۂ صحت کو اتوار کے روز ریکارڈ 183000 نئے کیسز کی رپورٹ ملی ہے۔ اب تک اس وبا کی وجہ سے4.65 لاکھ سے زائد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 90 لاکھ سے متجاوز کرچکی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریس نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا’’کچھ ممالک میں کیسز اور اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ کچھ ممالک میں جنہوں نے وبا کو کامیابی کے ساتھ قابو کیا ہے ، معاشرتی اور معاشی سرگرمیوں پر پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ہی کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہونا شروع ہوا ہے‘‘۔

ڈاکٹر ریان نے کہا کہ’’اب دنیا میں کورونا وائرس اپنا پیر پھیلا چکا ہےاور بہت سے ممالک میں یہ اب اپنے عروج کو پہنچ رہا ہے یا پہنچنے والا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ممالک میں بیک وقت وبا کےعروج یا اس کے قریب ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نئے کیسز جنوبی اور شمالی امریکہ اور جنوبی ایشیاء سے آرہے۔

Post a Comment

0 Comments