کیا مائیکرو سوفٹ ٹک ٹاک خریدے گا؟
Micro
Soft کے فاؤنڈر بل گیٹس کا کہنا ہے کہ Tik
Tok ایک زہر کا پیالہ ہے اور بہتر ہو گا کہ Micro
Soft اس وائرل ایپ کو نہ خریدے۔
بل
گیٹس اب بھی اس کمپنی (Micro Soft) کے ٹیکنالوجی مشیر ہیں جس
کی بنیاد انہوں نے خود رکھی تھی۔ وہ Micro Soft کی جانب سے چینی کمپنی بائی ٹیڈانس کی ایپ Tik
Tok کی ممکنہ خریداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے
انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہاکہ ہم
جانتے ہیں کہ اس ڈیل کے ساتھ کیا ہو گا لیکن ہاں یہ ایک زہر کا پیالہ ہے۔ سوشل
میڈیا کے کاروبار میں کامیابی حاصل کرنا اتنا آسان نہیں ہے
بالکل انکریپشن
کے مسئلے کی طرح۔
امریکی
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کے ذریعے Tik
Tok کو امریکہ میں کام بند کرنے یا امریکی کمپنی
کو فروخت کرنے کے لیے پینتالیس دن کا وقت
دیا ہے۔ Micro Soft
نے ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وہ پندرہ ستمبر تک Tik
Tok کی خریداری کے عمل کو مکمل کرنا چاہتی ہے
جبکہ بل گیٹس کا کہنا ہے کہ:
یہ خود کو تسلی دینے والی بات ہو گی لیکن زیادہ مقابلے کا اہل ہونا ایک اچھی بات ہے لیکن ٹرمپ کی جانب سے مقابلے کو مکمل طور پر ختم کرنا بہت ہی عجیب ہے۔
صدر
ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی محکمہ خزانہ TikTok کی Micro Soft
کو فروخت کا ایک حصہ وصول کرے گا۔ انہوں نے اسے ایک کرائے دار اور مکان مالک کے
رشتے سے تشبیہ دی تھی۔ TikTok
کے مطابق فروخت کا یہ عمل غیر قانونی ہے، اور ماہرین بھی اسی نتیجے پر پہنچے ہیں۔
صدر
ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ایپ وی چیٹ کے خلاف ایک
ایگزیکٹیو آرڈر پر بھی دستخط کیے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس حوالے سے بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے بل گیٹس نے
اپنے انٹرویو میں Face Book بک اور WhatsApp
جیسے پلیٹ فارمز پر انکرپشن کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا
ہےخاص
طور پر کرونا وائرس کے حوالےسے کئی سازشی مفروضوں میں ان کو ملوث کرنے پر۔
بل گیٹس کا کہنا ہے کہ:
"میں ہر اس چیز میں ملوث ہوں جس سے سائنس
مخالف طبقہ لڑ رہا ہے۔"
میں
موسمیاتی تبدیلی ، جی ایم اوز اور ویکسینز میں بھی ملوث ہوں۔ حیران کن بات یہ ہے
کہ سوشل میڈیا اس سب شرانگیزی اور چیزوں کی آسان ترین وضاحت کی اجازت دیتا ہے۔ ہاں
ٹھیک ہے۔ بس کوئی برا آدمی ہے اور یہ تمام معاملے کو بیان کر دیتا ہے۔ میں ذاتی
طور پر سمجھتا ہوں کہ حکومت کو اس قسم کے جھوٹ، دھوکے اور چائلڈ پورنوگرافی کی
اجازت نہیں دینی چاہیے جیسے کہ WhatsApp اور Facbook
انکرپشن سے چھپائی جاتی ہے۔
بل گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ اور Facebook کے چیف ایگزیکیوٹو آفیسر مارک زکربرگ سےان معاملات پر اختلاف رکھتے ہیں۔ زکربرگ نے
اپنے اس منصوبے کا اعادہ کیا ہے جس میں وہ فیس بک میسنجر، واٹس ایپ، اور انسٹا
گرام میسنجر کو ایک ہی طرح کے انکرپشن کے نظام پر منتقل کرنا چاہتے ہیں۔
ناقدین کے مطابق یہ کمپنیوں کو حکومت
کی جانب سے الگ کرنے کے حوالے سے ایک بڑی مشکل ہو گی۔بل گیٹس کا کہنا ہے کہ :
"یہ جھوٹ اس حد تک شر انگیز ہیں کہ آپ کو انہیں دیکھنا اور کم
سے کم جھٹلانا پڑتا ہے۔ جیسے کہ وہ ویڈیو، وہ اسے کیا نام دیتے ہیں۔ سپرم وومین۔
اس کو ایک کروڑ سے زائد لوگ کے ویوز مل چکے ہیں۔
ایک جانب Facebook لوگوں کو کرونا وائرس کے حوالے سے قابل اعتماد ذرائع سے حاصل کردہ
معلومات کی جانب راہ دکھاتا ہے جبکہ محققین کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹس کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک
غلط خبروں پر مبنی دس پرسنٹ سے بھی کم مواد ہٹا رہی ہیں۔
ٹک ٹاک
ٹک
ٹاک ایک چینی ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ خدمت ہے جس کی ملکیت بائٹ ڈینس بیجنگ
میں مقیم انٹرنیٹ ٹکنالوجی کمپنی ہے جس کی بنیاد 2012 میں ژانگ ییمنگ نے رکھی تھی۔
اس کا استعمال مختصر موسیقی ، لپ سنگ ، رقص ، مزاح اور مزاحیہ ویڈیوز 3 سے 15
سیکنڈ 3 سے 60 سیکنڈ تک کی مختصر لوپنگ ویڈیوز بنانے کے لئے کیا جاتا ہے۔ بائٹ
ڈانس نے ستمبر 2016 میں چینی مارکیٹ کے لئے پہلی بار ڈوئن کو لانچ کیا تھا۔ بعد
میں ، ٹِک ٹوک کو سرزمین چین سے باہر زیادہ تر بازاروں میں آئی او ایس اور
اینڈروئیڈ کے لئے 2017 میں لانچ کیا گیا تھا۔ تاہم ، یہ 2 اگست ، 2018 کو
میوزیکل.لی کے ساتھ ضم ہونے کے بعد ، ریاست ہائے متحدہ امریکہ سمیت ، پوری دنیا
میں دستیاب ہے۔
ٹِک
ٹِک اور ڈوئِن کے سرور ہر ایک مارکیٹ میں موجود ہیں جہاں متعلقہ ایپ دستیاب
ہےبیجنگ میں بائٹ ڈنس ہیڈ کوارٹر کے علاوہ ، ٹِک ٹِک کے بھی عالمی دفاتر ہیں ، جن
میں ڈبلن ، لاس اینجلس ، نیو یارک سٹی ، لندن ، پیرس ، برلن ، دبئی ، ممبئی ،
سنگاپور ، جکارتہ ، سیئول اور ٹوکیو شامل ہیں۔
2016 میں اس کے آغاز کے بعد سے ، ٹِک ٹِک / ڈوئِن نے مشرقی ایشیاء ، جنوبی
ایشیاء ، جنوب مشرقی ایشیاء ، ریاست ہائے متحدہ ، ترکی ، روس اور دنیا کے دیگر
حصوں میں تیزی سے مقبولیت حاصل کی۔ اگست 2020 تک ، ٹیوک ٹوک ، ڈوئین کو پیچھے چھوڑ
چھوڑ کر ، چار سال سے بھی کم عرصے میں دنیا بھر میں 1 بلین صارفین تک پہنچ گئی ہے۔ اپریل 2020 تک ، ڈوئین کے پاس ماہانہ 500 ملین
فعال صارفین ہیں۔
کیون مائر جون 2020 سے ٹِک ٹِک کے سی ای او اور پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کے سی او او ہیں۔ اس سے قبل ، وہ والٹ ڈزنی ڈائریکٹ ٹو کنزیومر اینڈ انٹرنیشنل کے چیئرمین تھے۔ 3 اگست ، 2020 کو ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر مائیکرو سافٹ یا کسی مختلف "انتہائی امریکی" کمپنی کے ذریعہ اس کمپنی کو خریدنے کے لئے مذاکرات ناکام ہوگئے تو ، 15 ستمبر کو ریاست ہائے متحدہ میں ٹِک ٹِک پر پابندی لگائیں گے۔
0 Comments